خفا نہ لگے
خدایا ایسے جنوں کی کبھی ہوا نہ لگے
کھلا ہو باب قفس اور مجھے کھلا نہ لگے
نہ جانے کیسی عبارت ہے اس کے چہرے پر
خفا ہو پانوں سے سر تک مگر خفا نہ لگے
نہ جانے کیسا ہے انداز گفتگو اس کا
مجھے برا بھی کہے اور مجھے برا نہ لگے
خدا کرے مری دیوانگی وہاں پہنچے
کھلا بھی ہو در زنداں مگر کھال نہ لگے
جو دیکھئے تو ہے صدیوں کا فاصلہ جاوید
جو سوچئے تو ذرا سا بھی فاصلہ نہ لگے
جاوید سلطانپوری
Milind salve
27-Feb-2022 05:03 PM
Good
Reply
Umerbilalmukhlis
26-Feb-2022 07:50 PM
Good
Reply
Amir
24-Feb-2022 05:18 PM
nice
Reply