Add To collaction

خفا نہ لگے

خدایا ایسے جنوں کی کبھی ہوا نہ لگے
کھلا ہو باب قفس اور مجھے کھلا نہ لگے

نہ جانے کیسی عبارت ہے اس کے چہرے پر
خفا ہو پانوں سے سر تک مگر خفا نہ لگے

نہ جانے کیسا ہے انداز گفتگو اس کا
مجھے برا بھی کہے اور مجھے برا نہ لگے

خدا کرے مری دیوانگی وہاں پہنچے
کھلا بھی ہو در زنداں مگر کھال نہ لگے

جو دیکھئے تو ہے صدیوں کا فاصلہ جاوید
جو سوچئے تو ذرا سا بھی فاصلہ نہ لگے

جاوید سلطانپوری

   6
5 Comments

Milind salve

27-Feb-2022 05:03 PM

Good

Reply

Umerbilalmukhlis

26-Feb-2022 07:50 PM

Good

Reply

Amir

24-Feb-2022 05:18 PM

nice

Reply